سلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کے گھر پر حملہ ہوا ہے جس میں بیٹے پر تشدد کیا گیا، اطلاع ملنے پر بیرسٹر گوہر چیف جسٹس کی لائیو سماعت چھوڑ کر گھر روانہ ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف الیکشن کمیشن کی اپیل پر سماعت کی۔وران سماعت اطلاع ملنے پر بیرسٹر گوہر علی خان نے روسٹرم پر آکر کہا کہ جناب چیف جسٹس صاحب میرے گھر میں حملہ ہوا ہے، فیملی پر تشدد کیا گیا جس کے لیے 4 ڈالے آئے تھے، کمپیوٹر اور دستاویزات لے کر چلے گئے، میرے بھیتجے کو مارا، بیٹے کو مارا، ابھی میرے پاس خبر آئی ہے۔یرسٹر علی ظفر نے کہا کہ مشکل وقت ہے آپ چلے جائیں، چیف جسٹس پاکستان نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے کہا کہ جو ہوا ایسا نہیں ہونا چاہیے اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا کہ میں ابھی جاکر دیکھتا ہوں۔
عدازاں بیرسٹر گوہر علی خان ہنگامی طور پر عدالت سے اپنے گھر روانہ ہوگئے۔
گھر کا جائزہ لینے کے بعد بیرسٹر گوہر دوبار عدالت پہنچے اور چیف جسٹس کو بتایا کہ میرے اسلام آباد ایف سیون ٹو والے گھر پر ریڈ کی گئی جس میں میرے بیٹے کو مارا گیا میری بیوی کو مارا گیا گھر کے دروازے اور کھڑکیاں توڑ دی گئیں، میرے لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر لے گئے۔دوسری جانب اسلام آباد کیپیٹل پولیس کا بیان سامنے آگیا۔ ترجمان نے کہا ہے کہ ابھی اطلاع ملی ہے کہ بیرسٹر گوہر کے گھر پولیس پہنچی ہے، پولیس ایک اطلاع پر اشتہاریوں کی تلاش میں ایک گھر پہنچی، وہ پہنچنے پر معلوم ہوا کہ مذکورہ گھر بیرسٹر گوہر کا ہے اور پولیس واپس آگئی، نہ ہی کسی پر کسی قسم کا تشدد کیا گیا اور نہ ہی کوئی دستاویزات اٹھائی گئیں یہ ایک معمول کی کارروائی تھی جس کی مزید تحقیقات عمل میں لائی جارہی ہیں۔