یروشلم: اسرائیل کے غزہ میں نہتے فلسطینوں پر حملے جاری ہیں۔ اسرائیل کی شدید بمباری سے مزید سیکڑوں شہید ہوگئے جبکہ غزہ کا دنیا سے رابطہ بدستور منقطع ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں زمینی حملوں میں اضافہ کیا ہے اور حملے موثر انداز میں جاری ہیں۔ اسرائیلی فوج نے حماس کی فضائی کارروائی کے انچارج کو نشانہ بنانے اور جنوبی لبنان میں بمباری کا دعویٰ بھی کیا۔القسام بریگیڈ نے سوشل میڈیا پر کہا کہ اسرائیل کیخلاف جوابی کارروائی میں راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔
بین الاقوامی نشریاتی اداروں کے مطابق اسرائیلی فورسز نے غزہ میں بھرپور طاقت کے ساتھ آپریشن اور وحشیانہ بمباری شروع کردی ہے، جس کی نتیجے میں غزہ کی پٹی میں مواصلاتی نظام مکمل تباہ ہوگیا ہے۔
لجزیزہ کے مطابق فلسطینی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی جوال نے بتایا کہ اسرائیلی بمباری سے آخری بچنے والی انٹرنیشنل کیبل بھی تباہ ہوگئی ہے، جس کی وجہ سے غزہ کا رابطہ دنیا سے کٹ گیا ہے۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق غزہ میں 100 سے زائد فضائی طیارے بمباری کررہے ہیں جبکہ ٹینکس اور توپوں کے ذریعے بھی بمباری کی جارہی ہے، جس کی وجہ سے ہر طرف تباہی اور آگ لگی نظر آرہی ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہگری نے کہا کہ آج کی رات ہماری فورسز غزہ میں زمینی آپریشن کا دائرہ بڑھا رہی ہیں، جس کے تحت مختلف علاقوں میں شدید بمباری بھی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ غزہ شہر کے لوگ اپنے گھروں سے جنوبی علاقوں کی طرف نقل مکانی کرلیں کیونکہ اسرائیل کی جانب سے فضائی کارروائیاں بھی کی جائیں گی۔
ہگری نے کہا کہ ہماری افواج مغویوں کی بازیابی کیلیے اس مشن کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچائے گی اور ہم ہر طریقے سے دفاع کیلیے بھرپور انداز سے تیار ہیں۔
اسرائیل کی توپوں نے غزہ میں قائم الشفا اسپتال کے قریب بھی شدید بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں جانی نقصان کا اندازہ نہیں ہوسکا۔
دوسری جانب غزہ میں قائم الشفا اسپتال کے ترجمان نے اسرائیلی دعوے کی تردید کی اور کہاکہ اسپتال کو حماس کا ہیڈکوارٹر قرار دینا بے بنیاد اور جھوٹا پروپیگنڈا ہے۔ اسپتال کے ترجمان سلما معروف نے سرکاری میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال میں مریضوں کے علاوہ کوئی موجود نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے جھوٹی آڈیو ریکارڈنگ تیار کر کے ہم پر الزام عائد کیا کہ اسپتال میں حماس کے لوگ موجود ہیں، اس کے ساتھ ہی انہوں نے اس بات کی بھی تردید کی کہ حماس نے ایندھن چرایا ہے۔