سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد کردی گئی۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران فرد جرم عائد کی۔
چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی نے صحت جرم سے انکار کیا ہے۔عدالت نے فرد جرم روکنے کی چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کردی، عدالت کا کہنا تھا کہ آج کی تاریخ فرد جرم کے لیے رکھی تھی، فرد جرم عائد کی جاتی ہے۔
خصوصی عدالت نے سائفر گمشدگی کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر فرد جرم عائد کر دی۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی فرد جرم عائد نہ کرنے کی درخواست مسترد کردی۔ سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پر بھی فرد جرم عائد کردی گئی۔
چییرمین پی ٹی آئی نے فرد جرم صحت سے انکار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ یہ جھوٹا، من گھڑت اور سیاسی انتقام پر مبنی کیس ہےبے گناہی ثابت کروں گا۔سابق وزیر خارجہ اور پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے بھی نے بھی فرد جرم صحت سے انکار کر دیا۔عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے 27 اکتوبر کو سرکاری گواہان کو طلب کرلیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے جج سے مکالمے میں کہا کہ قوم کو مبارک ہو مینڈیلا واپس آگیا ہے۔ عدالت نے شاہ محمود قریشی سے استفسار کیا کہ چارپائی مل گئی جس پر انہوں نے جواب دیا کہ جی مل گئی۔ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو سائیکل فراہم کرنے کی درخواست منظور کرلی۔
کیس کی سماعت میں وکلاء صفائی نے فرد جرم کارروائی روکنے کی درخواست دائر کی تھی جبکہ پراسیکیوٹر شاہ خاور نے درخواست کی مخالفت کی۔ پراسیکیوٹر شاہ خاور نے موقف اختیار کیا کہ یہ تاخیری حربہ ہے۔ آج کی کارروائی صرف فرد جرم کے لیے ہے۔ درخواست خارج اور فرد جرم عائد کی جائے۔
گزشتہ تاریخ پر چالان نقول تقسیم کرکے فرد جرم کے لیے آج کی تاریخ مقرر کی گئی تھی۔ چییرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی نے نقول وصول کر کے دستخط بھی کر دئیے تھے۔سائفر کیس کی سماعت کے موقع پر اڈیالہ جیل کے باہر سیکورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کیے گئے۔