تل ابیب: حماس کے طوفان الاقصیٰ آپریشن میں اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد 1290 سے زائد ہوگئی جب کہ غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 1150 تک پہنچ گئی اور 5 ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی حریت پسند تنظیم حماس کے اسرائیل پر تاریخی اور حیران کن حملے کے بعد اسرائیلی افواج کی غزہ پر بمباری جاری ہے، اسرائیلی افواج بلاامتیاز رہائشی عمارتوں، خواتین اور بچوں کو بھی نشانہ بنارہی ہیں جس کے سبب ہلاکتوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔
فلسطین کی وزارت صحت نے ویسٹ بینک میں اسرائیلی سے جھڑپوں میں 23 فلسطینی باشندوں کی شہادت اور 130 کے زخمی ہونے کی بھی تصدیق کی ہے۔
غزہ پر جاری بمباری کے سبب تاحال غزہ سے ایک لاکھ 87 ہزار فلسطینی باشندے بے گھر ہوکر کیمپوں میں پناہ گزیں ہوچکے ہیں اور ان کی تعداد بڑھتی جاری ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کی ہیلتھ منسٹری نے اپنے 1250 شہریوں کی ہلاکت اور 2700 شہریوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
واضح رہے کہ جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب حماس کے اچانک حملے کے بعد سے اسرائیلی فوج اب تک سنبھل نہیں پائی ہے۔ مختلف جھڑپوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی ہلاکت کی تعداد بڑھتی جارہی ہے جن میں 100 سے زائد فوجی اور پولیس اہلکار سمیت غیر ملکی شہری بھی شامل ہیں۔
قبل ازیں اسرائیلی فوج نے بزدلانہ کارروائی میں غزہ میں حماس کے کمانڈرز کے گھروں پر رات بھر بمباری کی۔ گزشتہ کئی روز سے اسرائیل نے غزہ کی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔ بجلی منقطع جب کہ خوراک اور ایندھن کی فراہمی معطل ہے جبکہ اسرائیلی فورسز نے کہا ہے کہ غزہ میں ہر طرف سے حملہ کریں گے اور کسی کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔
ادھر لبنان کی حزب اللہ نے اسرائیلی سرزمین پر مارٹر شیلز سے حملے کیے جس میں بڑے پیمانے پر اسرائیلیوں کی ہلاکتوں کا امکان ظاہر کیا ہے۔ اسرائیل نے بھی لبنان پر میزائل داغے تاہم کسی نقصان کی اطلاع تاحال موصول نہیں ہوئی۔ اب سے کچھ دیر قبل بھی حزب اللہ نے اسرائیلی ٹینک پر راکٹ فائر کیے جس میں فوجی ٹینک مکمل تباہ ہوگیا ہے۔
اقوام متحدہ سمیت عالمی قوتوں نے اسرائیل اور حماس سے تحمل سے کام لینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امن کے قیام کے لیے دونوں کو مل کر بیٹھنا ہوگا۔
اقوام متحدہ نے غزہ کی مکمل ناکہ بندی، بجلی، پانی اور خوراک کی ترسیل بند کرنے کے عمل کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے شہریوں کی بقا کو خطرہ ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے عالمی قوتوں کے مطالبے کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے غزہ میں حماس کے ٹھکانوں کو ملیا میٹ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے اسرائیلی شہریوں کو 24 گھنٹوں میں غزہ چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا کہنا ہے غزہ میں کامیابی کے بعد یہ جنگ مغربی کنارے اور یروشلم تک جائے گی اور اپنی سرزمین سے قابضین کے خاتمے تک جاری رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں : دنیا بھر کے مسلمان جمعے کو اسرائیل کیخلاف ’یومِ طوفانِ اقصیٰ‘ منائیں؛ حماس
حماس کے ترجمان نے واضح کیا کہ اگر اسرائیل نے غزہ اور مغربی علاقوں میں بربریت کا سلسلہ جاری رکھا تو اسرائیلی مغویوں کو ایک ایک کر کے قتل کریں گے جن کی باقاعدہ فوٹیج بھی جاری کی جائے گی۔