راولپنڈی: پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کے ساتھ ہی پبلک ٹرانسپورٹروں نے کرایوں میں من مانا اضافہ کردیا۔
گڈز ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافے سے اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں بھی اچانک اضافے نے شہریوں کو پریشان کردیا۔
ایک ماہ میں پٹرولیم مصنوعات میں دو مرتبہ بڑے اضافے کے بعد راولپنڈی اسلام آباد میں پبلک ٹرانسپورٹ کرایوں کا کنٹرول نظام مکمل غیر فعال ہوچکا ہے۔
ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی 15 دن بعد پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کے سامنے بے بس ہوچکی ہے، جس کے بعد پبلک ٹرانسپوٹروں نے من مانے کرائے بڑھا لیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 26 روپے کا اضافہ
راولپنڈی اسلام آباد اسٹاپ ٹو اسٹاپ کرایہ 40 روپے سے بڑھ کر 50 روپے ہوگیا۔ راولپنڈی سے روات کا کرایہ 140 روپے سے بڑھ کر 170 روپے ہوگیا۔
راولپنڈی ریلوے اسٹیشن سے کچہری چوک کا کرایہ 50 روپے سے بڑھ کر 60 روپے ہوگیا۔ راولپنڈی ریلوے اسٹیشن سے ٹیکسلا کا کرایہ 20 روپے اضافے کے ساتھ 160 روپے ہوگیا، پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کے بعد ٹیکسی کرایوں میں بھی اضافہ کردیا گیا۔
راولپنڈی سے دیگر شہریوں کی چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ کرایوں میں بھی من مانا اضافہ کردیا گیا۔ اے سی نان اے سی بسوں کے کرائے میں 500 روپے سے 3500 روپے تک کرایہ بڑھا دیا گیا۔
گڈز ٹرانسپورٹ کرایوں میں بھی 10 کلومیٹر پر 200 روپے کا اضافہ کردیا گیا جس سے دودھ، گوشت، سبزی، فروٹ تمام اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوچکا ہے۔
پاکستان گڈز ٹرانسپورٹ الائنس کے صدر ملک شہزاد اعوان نے دس فیصد کرائے بڑھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پیٹرول کی قیمت میں یکمشت 26 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 17 روپے کا اضافہ عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔
شہزاد اعوان نے کہا کہ پہلے پی ڈی ایم اور اب نگراں حکومت عوام سے جینے کا حق چھین رہی ہے، پی ڈی ایم حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے امپورٹ ایکسپورٹ پہلے ہی تقریباً ختم ہو چکی ہے، ہم صرف اس لیے اپنی ٹرانسپورٹ کو چلا رہے ہیں کہ ملک کا پہیہ چلتا رہے، ہم اپنی ٹرانسپورٹ کو بطور احتجاج کھڑا کر سکتے ہیں تو لاکھوں لوگ بیروزگار ہوجائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لے ورنہ بحران کا خدشہ ہے، مہنگائی مارچ کرنے والوں کی اس درندگی میں بھی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے، مہنگائی مارچ کرنے والے سیاسی قائدین اس ظلم پر بھی احتجاج کریں اور عوام کی آواز بنیں۔