صوبے کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے لوگوں کو علم اوردانشمندی سے منظم ہونا پڑے گا، وفد سے گفتگو
کوئٹہ……بلوچستان نیوز…… سینئر سیاستدان،سابق سینیٹراور کتاب دوست شخصیت میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان کو بحرانوں میں اضافہ کرکے صوبے کوایک بہت بڑی تاریخی تباہی کی طرف دکھیلا گیا ہے۔ بحرانوں سے نکالنے صوبے کے حقیقی سیاسی کارکن، طلباء قومی نظم وقدیم سماجی اصولوں پر منظم ہوکر علم،شعور،حکمت اوردانشمندی سے قومی ایجنڈاتشکیل دیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز سٹوڈنٹس لیٹر یسی سوسائٹی کے زیراہتمام بولان میڈیکل کالج میں قائم بلوچ بک بینک لائبریری کے منتظمین محمد یاسر، محمد شہزاد، محمد فاروق اور اسامہ حمید کو کتابیں دینے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کی۔ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ پورا ملک اس وقت افراتفری کاشکار ہوکر انتظامیہ، اخلاقی،سیاسی اور جمہوری طورپر دیوالیہ ہوگیاہے اور حالات کو مزید انارکی کی طرف لے جایا جارہا ہے اگر کسی کو محسوس نہیں ہورہا تو یہ اس کے بے حس ہونے کانتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے بحرانوں میں اضافہ کرکے صوبے کو ایک بہت بڑی تاریخی تباہی کی طرف دھکیلا یا ہے۔ صوبے کو موجودہ درپیش بحرانوں سے نکالنے کیلئے لوگوں کو علم، شعور، حکمت ارو دانشمندی سے قومی،نظم، قدیم، سماجی اصولوں کی بنیاد پر منظم ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ علم وحکمت کیلئے بلوچستان کے لوگ کتاب وعلم سے اپنے آپ کو جوڑ کر بحرانوں کو سمجھتے ہوئے ان سے نکلنے کیلئے ایک قومی ایجنڈا تشکیل دیں۔ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے بلوچستان کے نوجوان، طالب علم، حقیقی قبائلی عمائدین اور سیاسی کارکنوں سے مطالبہ کیا کہ وہ آگے بڑھ کر ایک قومی ایجنڈا تشکیل دینے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ بلوچستان کو درپیش ایک بہت بڑے بحران سے نکالا جاسکے۔اگر ہم بلوچستان کو درپیش بحرانوں سے نکالنے میں کامیاب نہ ہوئے تو صوبہ ایک بہت بڑی تاریخی تباہی سے دوچار ہوگا۔
0