کراچی: چین کی 2 ارب ڈالر کے قرضے ری شیڈول کرنے پر رضامندی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کے باوجود جمعے کو بھی معمولی کمی کے بعد ڈالر کی پیشقدمی جاری رہی جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 286روپے سے بھی تجاوز کرگئے جبکہ اوپن ریٹ 291روپے کی سطح پر آگئے۔
آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے لیے شرح تبادلہ کو مارکیٹ فورسز پر چھوڑنے اور سٹے بازوں کی محتاط انداز میں مبینہ طور پر متحرک ہونے سے ڈالر کی قدر میں اضافے کا تسلسل جاری رہا۔ کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ ڈالر کی قدر 1.67روپے کے اضافے سے 286.81 روپے کی سطح پر بند ہوئی اور اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بھی 1.50روپے کے اضافے سے 291روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
دریں اثنا سپر ٹیکس کے حوالے سے عدالتی فیصلے اور غیرملکیوں کی آئل اینڈ گیس سیکٹر میں تازہ سرمایہ کاری کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعہ کو بھی تیزی رہی جس سے انڈیکس کی 45400، 45500، 45600، 45700، 45800 اور 45900پوائنٹس کی مزید 6 سطحیں بھی بحال ہوگئیں۔
تیزی کے سبب 58.11 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت بھی 70ارب 93کروڑ 70لاکھ 25ہزار 187روپے کا اضافہ ہوگیا۔ کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 522.52 پوائنٹس اضافے سے 45920.73 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
علاوہ ازیں مقامی صرافہ مارکیٹوں میں جمعہ کو بھی فی تولہ اور فی دس گرام سونے کی قیمتوں میں بالترتیب 1800روپے اور 1542 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ جس کے نتیجے میں فی تولہ سونے کی قیمت بڑھ کر 222900روپے اور فی دس گرام سونے کی قیمت بڑھ کر 191100 روپے کی سطح پر آ گئی۔