0

بجٹ پیش: تنخواہوں پنشن میں اضافہ،برانڈڈ کپڑے مہنگے،سولر پینلز سستے، ٹیٹرا پیک دودھ، دہی، مکھن، گوشت،انڈھے،مچھلی قیمتیں بڑھ جائینگی

اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مالی سال 24-2023 کا  144 کھرب 60 ارب روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا۔

بجٹ دستاویز کے مطابق وفاقی بجٹ 24-2023 کا مجموعی حجم 144 کھرب 60 ارب روپے مختص کیا گیا ہے۔ بجٹ میں نئے ٹیکسز لگانے سے گریز کیا گیا ہے جبکہ  ترقیاتی منصوبوں کیلئے 11 کھرب 50 ارب روپے کی تاریخی رقم مختص کی گئی ہے اور  دفاعی اخراجات میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے خطاب میں کہا کہ آئندہ مالی سال کے دوران ملک میں صنعتوں پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔مجموعی حجم 144 کھرب 60 ارب روپےسود کی ادائیگیوں پر 73 کھرب 3 ارب روپے خرچ ہوں گے

ترقیاتی منصوبوں کیلئے 11 کھرب 50 ارب روپے مختص ایف بی آر محاصل کا تخمینہ 92 کھرب روپے صنعتوں پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا براہ راست ٹیکس وصولی کا حجم 37 کھرب 59 ارب روپے

دفاع کے لیے 18 کھرب 4 ارب روپے مختص  گریڈ 1 سے16 کے سرکاری ملازمین کیلئے تنخواہ میں 35 فیصد اضافہ

گریڈ 17 سے 22 کے سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 30 فیصد اضافہ سرکاری ملازمین کی کم از کم پنشن اب 12,000 روپے

اسلام آباد کی حدود میں کم سے کم اجرت 32 ہزار روپے EOBI کی پینشن کو 8,500 سے بڑھا کر 10,000 روپے کرنے کی تجویز

عام انتخابات کیلئے 48 ارب روپے مختصٹیٹرا پیک دودھ، پیکٹ کی دہی، ڈبے میں بند مکھن اور پنیر مہنگےٹن پیک مچھلی، ڈبے میں بند مرغی کا گوشت اورانڈوں کے پیکٹ کی قیمت بھی بڑھ جائے گیبرینڈڈ کپڑوںپر جی ایس ٹی 12 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کر دی گئی

داسو پاور پروجیکٹ، مہمند ڈیم کیلئے رقم مختصپانی کی فراہمی کے لیے 100 ارب روپے کی رقم مختص

تعلیم اور اعلیٰ تعلیم کیلئے 82 ارب روپے مختصصحت کے شعبے کیلئے 26 ارب روپے مختص

صحافیوں اور فنکاروں کیلئے ہیلتھ انشورنس کارڈمالی سال کے لیے معاشی شرح نمو 3.5 فیصد رہنے کا تخمینہ

افراط زر کی شرح اندازاً 21 فیصد تک ہوگیترسیلات زر کےذریعے غیرمنقولہ جائیداد خریدنے پر 2فیصد ٹیکس ختم

بینک سے 50 ہزار نکالنے والے نان فائلر کیلئے ٹیکس میں اضافہغیر ملکی ملازمین رکھنے والے امیر افراد پر ٹیکس میں اضافہ

غیر ملکی کرنسی کو بیرون ملک جانے سے روکنے کیلئے ٹیکس شرح میں اضافہ

بجٹ میں فری لانسرز کیلئے بھی ٹیکس سہولتوں کا اعلانزرعی قرضوں کی حد کو رواں مالی سال میں 1800ارب سے بڑھا کر 2250 ارب روپے کر دیا گیاکراچی کے K4 منصوبے کیلئے 17 ارب سے زائد کی رقم مختص

سولر پینلز پر کسٹم ڈیوٹی میں استثنیٰ

1300 سی سی سے زائد کی گاڑیوں کی درآمد پر ٹیکسز کی حد بندی ختم

ٹیلی کام سروسز پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کم

بجٹ میں اعلیٰ تعلیم اور لیپ ٹاپ اسکیم کیلئے خطیر رقم مختص

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں