اسلام آباد: پاکستان نے آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول ایگریمنٹ کی تکمیل کے لیے آئی ایم ایف کے بورڈ سے مدد مانگ لی۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف کے ایگزیکیوٹیو ڈائریکٹر بہادر بجانی کے ساتھ ورچوئل اجلاس کیا، اس موقع پر اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف منیجمنٹ کو اسٹاف لیول ایگریمنٹ کرنے کیلیے رضامند کرنے کی خاطر ان سے مدد طلب کی۔
بہادر بجانی جو ایک ایرانی شہری ہیں اور آئی ایم ایف کے بورڈ میں پاکستان، الجیریا، گھانا، ایران، لیبیا، موراکو اور تیونس کی نمائندگی کرتے ہیں، سے اسحاق ڈار نے درخواست کی ہے کہ وہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول ایگریمنٹ پر پہنچنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
تاہم، چند روز قبل آئی ایم ایف مشن چیف ناتھن پورٹر نے پاکستان کے دعووں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اسٹاف لیول ایگریمنٹ کی شرائط پوری نہیں کی ہیں، انھوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ڈیل اسی صورت ہوگی، جب پاکستان تمام ضروری شرائط پوری کردے گا۔
پاکستان گزشتہ چار ماہ سے آئی ایم ایف کی سخت شرائط پر عمل کرنے سے قاصر رہا ہے، اگر چہ پاکستان نے منی بجٹ، تیل ، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ کیا تھا، لیکن پھر بھی پاکستان 6 بلین ڈالر کے اضافی قرضوں کی شرائط کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار نے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کو بتایا کہ پاکستان نے 3 بلین ڈالر کی بیرونی فنانسنگ کے وعدوں سمیت تمام پیشگی اقدامات کو پورا کردیا ہے،سعودی عرب نے دو بلین جبکہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے ایک بلین ڈالر کی فراہمی کا وعدہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کو بتایا تھا کہ وہ باقی 3 بلین ڈالرکا بندوبست ورلڈ بینک، ایشیئین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک، یورپی اور خلیجی ممالک کے کمرشل بینکس سے کرلے گا، لیکن حکومت ایسا کرنے میں ناکام رہی ہے، ورلڈ بینک ان قرضوں کی منظوری اس وقت تک دینے کو تیار نہیں ہے جب تک کہ آئی ایم ایف معاہدے تک نہ پہنچ جائے اور پاکستان چین کے ساتھ انرجی معاہدوں پر دوبارہ مذاکرات سے متعلق شرائط کو پورا نہ کرے