میری لیند: ماہرینِ غذائیت نے ذیا بیطس کے مریضوں کو دیگر پھلوں پر بلیو بیریز کو فوقیت دینے کا مشورہ دے دیا۔
ذیا بیطس میں اسپیشلائزیشن کرنے والی ایک ماہرِ غذائیت کے مطابق یہ پھل دیگر پھلوں کی نسبت خون میں شوگر کے خطرناک اضافہ کرنے کا سب سے کم خطرہ رکھتا ہے۔
اس بیماری میں انسانی جسم مناسب مقدار میں انسولین(غذا کو توانائی میں بدلنے والا ہارمون) نہیں بنا پاتا۔ جس کے نتیجے میں خون میں گلوکوز کی مقدار بڑھتی ہے اور پھر اس کے سبب بلڈ شوگر کی مقدار میں اضافہ ہوجاتا ہے جو صحت کی متعدد پیچیدگیوں کی وجہ بنتی ہے۔
یونیورسٹی آف میری لینڈ چارلس ریجنل میڈیکل سینٹر سے تعلق رکھنے والی جوسیلین لورین نے اپنے ذیا بیطس کے مریضوں کو بلیو بیری کی تجویز دینے کی وجوہات بتائیں۔
جوسیلین کے مطابق فائبر سے بھرپور بلیو بیریز خون میں شوگر کی مقدار کو بڑھنے سے روک سکتی ہیں۔ فائبر پھلوں میں موجود شوگر کے خون میں اخراج کے عمل کو سست کرتا ہے۔
ایک کپ بلیو بیریز میں تقریباً 3.6 گرام فائبر ہوتا ہے جبکہ کیلوں کی اتنی مقدار 3.1 فائبر رکھتی ہے۔سیب میں فائبر کی مقدار معمولی سی زیادہ ہوتی ہے لیکن بلیو بیری میں شوگر کی مقدارسیب کی نسبت 4 گرام کم ہوتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حراروں کی کم مقدار ہونے کی وجہ سے بلیو بیریز کا زیادہ مقدار میں کھایا جانا دیگر پھلوں کے برعکس وزن میں اضافے کا امکان انتہائی کم رکھتا ہے۔
بلیو بیریز صحت کے لیے مفید متعدد اجزاء سے بھرپور ہوتی ہیں۔ ان اجزاء میں فائبر، وٹامن سی اور کے اور مینگنیز شامل ہوتے ہیں۔ مینگنیز وہ اہم جزو ہے جو جسم میں ہڈی اور بافت کو جوڑے رکھنے میں مدد دیتا ہے اور خون جمنے کے مسئلے کو حل کرتا ہے۔