کارلسٹاڈ: سویڈن کی کاؤنٹی ورم لینڈ میں پولیس نے شہریوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کاؤنٹی کے شہر کارلسٹاد میں ڈکیتیوں کے گینگ کی پرتشدد کارروائیوں کے پیشِ نظر برانڈڈ لباس یا زیور نہیں پہنیں بلکہ خراب کپڑوں میں ملبوس ہوں۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق سویڈش پولیس نے شہر میں ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافے کی وجہ سے شہریوں کو باہر جاتے وقت برانڈڈ کپڑے یا مہنگے زیورات نہ پہننے کی ہدایت کی ہے۔
اس کے علاوہ سیکورٹی ادارے نے یہ بھی اپیل کی ہے کہ شہری باہر جاتے وقت خراب لباس پہنیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ان کے ساتھ لوٹ مار نہ کی جائے۔ مقامی حکام نے اندرون شہر اور مضافاتی علاقوں کی نشاندہی کی ہے جن سے گریز کیا جانا چاہیے۔https://imasdk.googleapis.com/js/core/bridge3.586.0_en.html#goog_319481541
کارلسٹاڈ ڈسٹرکٹ پولیس کے جرائم کی روک تھام کی کوآرڈینیٹر ٹیا جیلہا نے کہا کہ برانڈڈ لباس یا سونے کے زیورات وغیرہ جیسی مہنگی اشیاء پہننے کے نتائج برے ہوسکتے ہیں۔ ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ نوجوان دوسروں سے لوٹی گئیں اشیاء فروخت کررہے ہیں۔
دوسری جانب نیشنل پولیس چیف اینڈرس تھورنبرگ نے خبردار کیا کہ سویڈش گینگ ایک سال میں 1,000 نئی بھرتیاں کررہا ہے اور یہ حالات مزید خراب ہونے والے ہیں اور حکام کے پاس ملک بھر میں گینگ وار کے تیزی سے بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کے لیے وسائل نہیں ہیں۔