لندن: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ رات 9 بجے کے بعد بسکٹ کھانا صحت کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
کنگز کالج لندن کے محققین کی جانب سے 854 برطانوی شہریوں پر تحقیق کی گئی جس میں ان افراد سے دو سے چار دنوں تک کھائے جانے والے ہر بسکٹ کو ریکارڈ کرنے کا کہا گیا۔
بعد ازاں ان کے خون میں موجود شوگر (جس کا تعلق ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرات سے ہوتا ہے) اور چکنائی (جس کا تعلق دل کے دوروں اور فالج سے ہوتا ہے) کی مقدار کا جائزہ لیا۔
وہ افراد جو رات 9 بجے کے بعد بسکٹ یا دیگر اسنیکس کھایا کرتے تھے ان کےخون میں شوگر اور چکنائی کی مقدار ان افراد کی نسبت جو ایسا نہیں کرتے تھے سے بدتر تھی۔
تحقیق کی سینئر مصنفہ ڈاکٹر سارہ بیری کے مطابق مطالعے میں یہ بات سامنے آئی کہ 9 بجے کے بعد غیر صحت بخش اسنیک کھانے کا عمل جسم کی گھڑی سے مطابقت نہیں رکھتا اور استحالہ کے نظام کو متاثر کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا کرنا آپ کے کھانے کے بعد بحالی کے لیے جسم کو خالی پیٹ رہنے کے لیے زیادہ وقت نہیں دیتا۔
امیریکن سوسائٹی فار نیوٹریشن کے سالانہ اجلاس نیوٹریشن 2023 میں پیش کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ 95 فی صد شرکاء دن میں کم از کم ایک اسنیک کھاتے تھے۔ جبکہ روزانہ اسنیک کی اوسط تعداد 2.3 تھی۔
تحقیق میں شرکاء دن کے بعد کے حصے میں اسنیکنگ زیادہ کرتے ہوئے پائے گئے۔ 39 فی صد افراد کم از کم اپنے 50 فی صد حرارے (کیلوریز) وسط دن سے شام 6 بچے کے درمیان اسنیکس سے حاصل کیں جبکہ 31 فی صد افراد کم از کم 50 فی صد حرارے شام 6 بجے کے بعد اسنیکس سے حاصل کیں تھیں۔
13 فی صد افراد صبح میں اسنیکس کھاتے تھے جبکہ 17 فی صد افراد پورا دن کھاتے رہتے تھے۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ وہ 32 فی صد افراد جو رات 9 بجے کے بعد بسکٹ وغیرہ کھایا کرتے تھے ان کے خون میں موجود شوگر اور چکنائی میں ان 68 فی صد افراد جو 9 بجے کے بعد کچھ نہیں کھاتے تھے، کی نسبت واضح فرق تھا۔