0

بادام کی دہی روایتی دہی سے زیادہ مفید قرار

میساچوسیٹس: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ پودوں سے بنی دہی میں دودھ سے بنی دہی کے مقابلے میں زیادہ مقدار میں فائبر پایا جاتا ہے۔

امریکا کی یونیورسٹی آف میساچوسیٹس میں کی جانے والی اس تحقیق میں اجزاء کی کثافت کے اعتبار سے دہی کی زیادہ سے کم کی جانب درجہ بندی کی گئی۔ اس درجہ بندی میں بادام، جو، کم اور بغیر چکنائی والی ڈیری، کاجو اور ناریل سے بنی دہی کا موازنہ کیا گیا۔

میساچوسیٹس: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ پودوں سے بنی دہی میں دودھ سے بنی دہی کے مقابلے میں زیادہ مقدار میں فائبر پایا جاتا ہے۔

امریکا کی یونیورسٹی آف میساچوسیٹس میں کی جانے والی اس تحقیق میں اجزاء کی کثافت کے اعتبار سے دہی کی زیادہ سے کم کی جانب درجہ بندی کی گئی۔ اس درجہ بندی میں بادام، جو، کم اور بغیر چکنائی والی ڈیری، کاجو اور ناریل سے بنی دہی کا موازنہ کیا گیا۔

تحقیق کا مقصد 2016 سے 2021 کے درمیان فروخت کے لیے پیش کی جانے والی پودوں سے بنی اور ڈیری کی دہی میں قلیل مغذی اور کثیر مغذی اقدار کا تجزیہ کرنا تھا۔

فرنٹیئرز اِن نیوٹریشن میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ پودوں پر مبنی دہی میں ڈیری کی دہی کے مقابلے میں واضح طور پر پروٹین، کیلشیئم، پوٹاشیئم، سوڈیم اور شکر کی مقدار کم ہوتی ہے جبکہ فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔

تحقیق میں بادام سے بنائی گئی دہی میں دیگر تمام اقسام کی دہی کی نسبت سب سے زیادہ اجزاء کی کثافت پائی گئی۔

ماہرین کے مطابق ڈیری کی دہی میں چکنائی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جبکہ اچھی قلبی صحت کے لیے پودوں سے بنی دہی ایک صحت مند غذا ہوسکتی ہے۔

وہ افراد جن کو دودھ یا دودھ سے بنی اشیاء ہضم کرنے میں مسئلہ ہوتا ہے ان کے لیے پودوں سے بنی دہی ایک بہترین آپشن ہوسکتی ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں