ربت کے علاقے سیٹلائیٹ ٹاؤن کے مکان میں فائرنگ سے 6 مزدور جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے۔
پولیس کے مطابق نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ جاں بحق افراد کی لاشیں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تربت میں فائرنگ سے جاں بحق اور زخمی مزدوروں تعمیراتی کام کے سلسلے میں موجود تھے۔
پولیس جائے حادثہ پر پہنچ گئی ہے اور اس نے واقعے کی تفتیش شروع کرتے ہوئے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تربت فائرنگ واقعے میں جاں بحق افراد کی شناخت رضوان، شہباز، وسیم، شفیق احمد، محمد نعیم اور سکندر کے نام سے ہوئی جبکہ فائرنگ سے زخمی افراد میں غلام مصطفیٰ اور توحید شامل ہیں۔
پولیس حکام کا بتانا ہے کہ تربت میں فائرنگ سے جاں بحق 6 میں سے 4 افراد ایک ہی خاندان کے تھے، جاں بحق افراد میں 2 سگے بھائی، ایک کزن اور ماموں شامل ہیں۔
نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان علی مردان ڈومکی نے تربت میں فائرنگ کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے متعلہ حکام سے تحقیقاتی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس بلوچستان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تربت واقعہ قابل مذمت ہے،بےگناہ مزدوروں کے قتل پر دلی دکھ ہوا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ نے مزدوروں کے قتل کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کرکے رپورٹ فوری پیش کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے میں ملوث عناصر کی گرفتاری کیلئے تمام وسائل استعمال کیے جائیں۔