ل ابیب: حماس کے طوفان الاقصیٰ آپریشن میں اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد 1300 ہوگئی جب کہ غزہ پر ہفتے سے جاری اسرائیلی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 1417 تک پہنچ گئی اور 6 ہزار 268 افراد زخمی ہیں، اسرائیل نے اپنے باشندوں کی رہائی تک غزہ کی پانی، بجلی، خوراک اور ایندھن کی سپلائی بحال کرنے سے انکار کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی حریت پسند تنظیم حماس کے اسرائیل پر تاریخی اور حیران کن حملے کے بعد اسرائیلی افواج کی مشتعل ہوکر ہفتے سے غزہ پر بمباری جاری ہے، اسرائیلی افواج بلاامتیاز رہائشی عمارتوں، خواتین اور بچوں کو بھی نشانہ بنارہی ہیں جس کے سبب ہلاکتوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔فلسطین کی وزارت صحت نے غزہ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اب تک 1417 افراد کی شہادتوں اور 6 ہزار 268 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے ان میں 447 بچے اور 248 خواتین شامل ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی حریت پسند تنظیم حماس کے اسرائیل پر تاریخی اور حیران کن حملے کے بعد اسرائیلی افواج کی مشتعل ہوکر ہفتے سے غزہ پر بمباری جاری ہے، اسرائیلی افواج بلاامتیاز رہائشی عمارتوں، خواتین اور بچوں کو بھی نشانہ بنارہی ہیں جس کے سبب ہلاکتوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔فلسطین کی وزارت صحت نے غزہ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اب تک 1417 افراد کی شہادتوں اور 6 ہزار 268 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے ان میں 447 بچے اور 248 خواتین شامل ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن ، اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتین یاہو سے ملاقات کے لیے تل ابیب پہنچے جہاں انہوں ںے امریکی صدر جوبائیڈن کا پیغام اسرائیلی وزیراعظم پہنچایا اور انہیں یقین دلایا کہ امریکا ان کے ساتھ ہے اور آئندہ بھی ساتھ کھڑا رہے گا۔
ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ امریکی صدر جوبائیڈن سے بات ہوئی ہے، انہوں نے اسرائیل پر حملے کے حماس کے اقدامات کو وحشیانہ عمل قرار دیا ہے، یہ ایک دہشت گردی تنظیم ہے جو داعش کی طرح ہے، حماس ہے بالکل ایسا ہی سلوک کیا جائے گا جیسا کہ داعش کے ساتھ کیا گیا، دنیا سن لے ہم یہیں ہیں ہم کہیں نہیں جارہے۔
انہوں نے کہا یہ ایک مشکل وقت ہے لیکن آپ یقین رکھیں کہ جیت ہماری ہی ہوگی یہ ایک بالکل واضح بات ہے، امریکا کا شکر گزار ہوں کہ وہ مشکل وقت میں ہمارے ساتھ کھڑا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ آئندہ بھی کھڑا رہے گا۔
امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے کہا کہ حماس کے ظلم اور غیر انسانی فعل کی مذمت کرتا ہوں، حماس نے اسرائیل میں قتل عام کیا جس میں امریکی شہری بھی مارے گئے، آج ہم دنیا کو پیغام دیتے ہیں کہ امریکا اسرائیل کے ساتھ ہے اور آئندہ بھی ساتھ کھڑا رہے گا، اسرائیل کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ آئندہ اس کے خلاف اس قسم کی کوئی کارروائی دوبارہ نہ ہوسکے۔
دوسری جانب اسرائیلی افواج مشتعل ہوکر وحشیانہ اقدامات پر اتر آئی ہے اور اس نے ہفتے سے غزہ پر بمباری شروع کی ہوئی ہے جس میں رہائشی عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے، اسرائیلی افواج بلاتخصیص خواتین اور بچوں کو نشانہ بنارہی ہیں جس کے سبب ہلاکتیں بڑھ رہی ہیں۔
اسرائیل افواج نے بزدلانہ اور انسانیت سے عاری اقدام اٹھاتے ہوئے غزہ کا مکمل محاصرہ کرتے ہوئے بجلی، پانی، خوراک، ادویات اور ایندھن کی سپلائی لائن کاٹ دی ہے جس کے سبب غزہ میں کسی بڑے انسانی المیے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
اسرائیلی حکومت نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے ہمارے یرغمال بنائے گئے فوجیوں کی رہائی تک غزہ کی خوراک، ایندھن اور بجلی کی سپلائی لائن بحال نہیں ہوگی۔
واضح رہے کہ جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب حماس کے اچانک حملے کے بعد سے اسرائیلی فوج اب تک سنبھل نہیں پائی ہے۔ مختلف جھڑپوں میں ہلاک ہ
قوام متحدہ نے غزہ کی مکمل ناکہ بندی، بجلی، پانی اور خوراک کی ترسیل بند کرنے کے عمل کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے شہریوں کی بقا کو خطرہ ہے۔
دنیا بھر کے ممالک نے اسرائیل کے غزہ کا محاصرہ کرنے اور بمباری کی شدید مذمت کی ہے اور فوری طور پر حماس اور اسرائیل سے جنگ بندی سمیت اسرائیل سے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ونے والے اسرائیلیوں کی ہلاکت کی تعداد بڑھتی جارہی ہے ان میں دیگر ممالک کے کچھ شہری بھی شامل ہیں جو حملے کے وقت اسرائیل میں موجود تھے۔