اسلام آباد: ایڈمرل نوید اشرف نے پاک بحریہ کے 23 ویں سربراہ کی حیثیت سے کمان سنبھال لی۔
پاک بحریہ کی کمان کی تبدیلی کی تقریب پی این ایس ظفر اسلام آباد میں ہوئی جس میں سبکدوش نیول چیف ایڈمرل ریٹائرڈ محمد امجد خان نیازی نے پاک بحریہ کی کمان نئے ایڈمرل نوید اشرف کے حوالے کی۔
ایڈمرل محمد امجد خان نیازی کا شرکا سے الوداعی خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا پاک نیوی کی کمانڈ کرنا میرے لیے بہت اعزاز تھا، پاک بحریہ پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی حامل ہے اور پاک بحریہ کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا مصنوعی ذہانت کا مستقبل میں زندگیوں پر بہت گہرا عمل دخل ہو گا، ہمارے لیے مستقبل کے چیلنجز سامنے رکھتے ہوئے صلاحیت بڑھانا ناگزیر ہے۔
سبکدوش ہونے والے نیول چیف کا کہنا تھا پاکستان مشترکہ کوششوں اور تعاون پر یقین رکھتا ہے، بلیو اکانومی کسی بھی ملک کے لیے انتہائی اہم ہوتی ہے۔
میر البحر ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نیوی میں 40 سالہ گراں قدر خدمات کے بعد آج سبکدوش ہوگئے۔ امجد خان نیازی کی آمد کا اعلان بگل بجا کر کیا گیا اور سلامی پیش کی گئی۔ نئے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے امجد خان نیازی کا خیرمقدم کیا۔ محمد امجد خان نیازی نے اعزازی گارڈ کا معائنہ بھی کیا۔
اس موقع پر امیر البحر ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اپنے 3 سال میں نیوی کو مزید مضبوط بنانے کی کاوشوں سے آگاہ کیا۔
اس کے بعد نیول سیکرٹری ریئر ایڈمرل فیصل امین نے وزارت دفاع، حکومت پاکستان کا نئے امیر البحر کی نامزدگی کا اعلامیہ پڑھ کر سنایا۔ سبکدوش سربراہ نے روایتی اسکرول پیش کرکے کمان نئے امیر البحر کے سپرد کی۔
جس کے بعد اعزازی گارڈ نے نئے امیر البحر ایڈمرل نوید اشرف کو سلامی پیش کی۔ پریڈ نے ایڈمرل محمد امجد خان نیازی کو قومی نعرے کے ساتھ رخصت کیا۔
پاک بحریہ کے نئے اور سبکدوش نیول چیفس اکٹھے پریڈ وینیو سے روانہ ہوئے۔ سینئر فلیگ افسران نے سبکدوش نیول چیف کی کار کو روایتی انداز میں رسے کی مدد سے کھینچ کر الوداع کیا۔
ایڈمرل نوید اشرف کی زندگی پر ایک نظر
ایڈمرل نوید اشرف نے 1989 میں پاک بحریہ کی آپریشنز برانچ میں کمیشن حاصل کیا. انہوں نے جرمنی اور پاکستان میں ابتدائی بحری تربیت کامیابی سے مکمل کی۔
پاکستان میں بحری تربیت میں غیرمعمولی کارکردگی پر انہیں قائداعظم گولڈ میڈل سے نوازا گیا۔ ایڈمرل نوید اشرف پاکستان نیوی وار کالج لاہور، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد سے فارغ التحصیل ہیں۔ وہ نیول اسٹاف کالج امریکہ اور رائل کالج آف ڈیفنس اسٹڈیز برطانیہ سے بھی فارغ التحصیل ہیں۔
ایڈمرل نوید اشرف نے اپنے شاندار نیول کیریئر کے دوران متعدد کمانڈ اور اسٹاف تقرریوں پر خدمات انجام دیں۔ ان کے شاندار کیرئیر میں 10 سالہ کمانڈز کا وسیع تجربہ شامل ہے، جس میں گن بوٹ، مائن ہنٹر، تین تباہ کن جہازوں، 25ویں اور 18ویں ڈسٹرائر اسکواڈرنز کی کمانڈز شامل ہیں۔
ایڈمرل نوید اشرف کو پاکستان نیول اکیڈمی اور پاکستان نیوی فلیٹ کی کمانڈ کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
اہم اسٹاف تقرریوں میں فلیٹ ہیڈکوارٹر میں فلیٹ آپریشنز آفیسر، ہیڈکوارٹر فلیگ آفیسر سی ٹریننگ میں کیپٹن ٹریننگ شامل ہیں۔
وہ اتحادی بحری فورسز کے نیوسینٹ ہیڈکوارٹر بحرین میں ٹاسک فورس 151 کے چیف اسٹاف آفیسر رہے۔ نوید اشرف نائب صدر نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اور نیول سیکرٹری رہے۔
ایڈمرل نوید اشرف ڈائریکٹر جنرل سی فور آئی یا کمانڈ، کنٹرول، کمیونیکیشن، کمپیوٹرز اور انٹیلی جینس ، ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف (آپریشنز)، ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف (ٹریننگ اینڈ پرسنیل) رہے ۔
ایڈمرل نوید اشرف، ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف (ایڈمن)، نائب صدر نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے عہدوں پر تعینات رہے۔ وہ قبل نیول ہیڈکوارٹرز میں چیف آف اسٹاف کے عہدے پر تعینات تھے۔ انہیں غیر معمولی پیشہ ورانہ خدمات، بہادری کے اعتراف میں ہلالِ امتیاز (ملٹری)، تمغہ بسالت سے نوازا جا چکا ہے۔