کیلیفورنیا: لگتا یہ ہوں کے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی غیرمعمولی مقبولیت سے متاثرہوکر ایپل نے بھی آستینیں چڑھالی ہیں۔ اب توقع ہے کہ اگلے آئی فون میں اس کا بھرپور استعمال کیا جائے گا۔
تکنیکی تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ ایپل اپنے آئی فون 15 میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا استعمال کرے گا اور شاید اسے ہیلتھ ایپ میں شامل کیا جائے گا۔
اگرچہ ایپل اپنے وائس اسسٹنٹ، سِری کے لیے اے آئی کو استعمال کیا ہے۔ اسی طرح تصاویراور ویڈیو میں بھی مصنوعی ذہانت کو استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ ایپل نے اب نئی اے سیریز چپس (مائیکروپروسیسر) بنائے ہیں جو آئی او ایس 17 کے تحت مشین لرننگ کی صلاحیت رکھتی ہے۔
پھر یہ بھی کہا جارہا ہے کہ آئی فون 1 کے پرومیکس ماڈل میں پیری اسکوپ کیمرے کے نئے فیچر بھی ہوں گے اور انہیں اے آئی کے بغیر چلانا ممکن نہیں۔ اندر کی خبر یہ ہے کہ ایپل کی ہیلتھ ایپ میں انفرادی طورپر مشورہ دینے کے لیے اے آئی کو استعمال کیا جائے گا۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ لوگوں کو انفرادی سطح پر ورزش، غذا، اور دیگر مشورے دیئے جائیں گے۔ اس دوران فون سے ان کی نیند، ورزش، دل کی دھڑکن اور دیگر عوامل کا ڈیٹا بھی لیا جائے گا۔
ایک خبر یہ بھی ہے نیا آئی فون بولنے والی کی آواز اور لہجے کو دیکھتے ہوئے موڈ اور مزاج کا اندازہ بھی لگائے گا۔ یہاں تک کہ ٹیکسٹ پیغامات کو بھی نوٹ کرے گا۔
ان تمام کی تفصیلات ماہِ ستمبر میں ہی سامنے آسکیں گی جب ایپل کی نئی مصنوعات کو منظرِ عام پر پیش کیا جائے گا۔