0

بلوچستان عوام کےحقوق کاجنگ قانون مطابق کے لڑناہے، حاجی لشکری رئیسانی

کچھ معتبرین ہمارے جائیدادیں ہماچھینے جائینگے تو لوگ ان کواچھے الفاظوں میں یاد نہیں رکھیں گے،جرگہ سے خطاب
کوئٹہ ……بلوچستان نیوز…… سابق سینیٹر وسینئر سیاستدان نوابزادہ حاجی میرلشکری رئیسانی نے بلوچ پشتون جرگہ سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو جدوجہد متحدہ قبائلی کمیٹی نے کی آج وہ پورے صوبے میں پھیل گیا اور سب انہوں نے بیداری کی۔ ہم وہ جنگ لڑرہے ہیں کہ جو ژوب، قلات،سراوان،جھالاوان،مکران یاخاران کے ایک سادہ لوح چرواہے کا ہے ایک سادہ لوح بزگر کا ہے جس کو پتہ نہیں یہ ان کے پہاڑ پر ان کاکس نظر ہے کون اس کو ہڑپ کرنا چاہتا ہے ان کاچراہا گاہ پراور کون ان کو ہڑپ کرنا چاہتا ہے۔ ان کے چھوٹے موٹے خشکابے اور بندات جو کہ ذمہ داری ریاست پاکستان کا تھاکوان کو پیمائش کرے ان پر کسی کانظر ہے۔ہم نے سب کا جنگ لڑنا ہے اور جو میرے معتبر بھائی جوایک سیاسی یا قبائلی مقام رکھتے ہیں یہ عویٰ کرتے ہیں کہ وہ اس صوبے کے کاخیر خواہ ہیں ان کوچاہیے کہ جدوجہد اپناکردار ادا کرے تاکہ اپنے سادہ لوح بھائیوں کاجوآج بھی اس پہاڑ اس وادی اس خشکابے اس بند کا دعویٰ کرتے ہیں ان کے آبا واجداکا زمین ہے اور ان کوآئندہ ایک نام نہاد قانون سازی کے تحت یاریاستی طاقت کے تحت اگلے چند برسوں میں ان کو چھیننے کاجنگ ہم سب نے لڑنا چاہتے اور لڑرہے ہیں۔ ہم نے قانون بھی جنگ لڑنا ہے اس کیلئے تیار رہنا ہے۔میرا اصغر خان اچکزئی جو صوبائی حکومت میں حصہ دار ہیں اور ان کامرکز بھی نمائندہ ہے سے اپیل ہے اس جرگہ کے توسط سے جس جرگہ میں انہوں نے قبائلی وسیاسی حیثیت سے اپنے قوم اور اس سرزمین کانمائندگی کیا ہے وہ اپنے صوبائی حکومت سے جام صاحب سے یہ بات کریں کہ جو کیس ہم یا ہمارے ساتھیوں نے لارجر بیچ ہائیکورٹ میں جیتا ہے اگرجام محترم اورصوبائی حکومت میں کچھ لوگ اس صوبے کے اور یہاں کے عام لوگوں کے یہاں کے بے چارے،بد بخت، بدحال غریب لوگوں کا نمائندے ہے پھر وہ سپریم کورٹ اس صوبے کے مفاد میں جو فیصلہ ہوا اس کیخلاف نہ جائے پھر مگر ایک دن ان کامعزرت خانہ لہجہ ہوگااور بات ہوگا تو پھرجب ہمارے جائیدادیں ہمارے اجداد کے سرزمین ہمارے پہاڑ سے ندی نالے چھینے جائینگے تو لوگ ان کواچھے الفاظوں میں یاد نہیں رکھیں گے تو اچکزئی صاحب آپ کا میں مشکور ہیں آپ حکومت میں ہیں آپ میرے فون پر تشریف لائے۔ہم نے کارڈ نہیں بانٹا تھا۔آپ اس جرگہ کاآواز پہنچادیں اورہمارا آواز بھی۔ بلوچستان کے لوگ آپ کاآواز سن رہے ہیں۔ ہمارا یہ اپیل ہے کہ آپ یہ موقع نہ دیں کہ پھر ہم یہاں جاکے وکیل کریں اور کروڑوں روپے خرچ کریں۔آپ اپنے بلوچستان کے لوگو کا مخالفت میں کھڑے ہو اور پھر ہم ان کے حمایت میں کھڑی ہوں یہ بہت بڑا تزات ہوگا جس سے آئندہ نسلیں اچھے الفاظ میں ان لوگوں کو یاد نہیں کرینگے۔ مجھے توقع ہے امید ہے کہ آپ ایک جرأت مند انسان ہیں آپ ان کے ساتھ بات کریں گے اپنے صوبائی حکومت ہے اور ان کے جو وزراء ہیں اور کابینہ ہے ان کیساتھ بات کریں گے جو بلوچستان کے حکومت کیخلاف سپریم کورٹ میں نہ جائیں تو پھر اگر وہ جائیں۔ا گر جائیں گے تو اس کامطلب ہے یہ عام لوگوں کیخلاف جارہے ہیں تو پھر لوگ کہیں کہ یہ ہمارے نمائندے نہیں ہیں پھر ان کو اچھے الفاظ میں یاد نہیں رکھیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں